Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

وزیر علی صبا لکھنؤی

1793 - 1855 | لکھنؤ, انڈیا

وزیر علی صبا لکھنؤی

غزل 28

اشعار 56

ترچھی نظروں سے نہ دیکھو عاشق دلگیر کو

کیسے تیر انداز ہو سیدھا تو کر لو تیر کو

آپ ہی اپنے ذرا جور و ستم کو دیکھیں

ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی

دل میں اک درد اٹھا آنکھوں میں آنسو بھر آئے

بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانئے کیا یاد آیا

باقی رہے نہ فرق زمین آسمان میں

اپنا قدم اٹھا لیں اگر درمیاں سے ہم

بات بھی آپ کے آگے نہ زباں سے نکلی

لیجئے آئے تھے ہم سوچ کے کیا کیا دل میں

کتاب 5

 

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے