وزیر علی صبا لکھنؤی
غزل 28
اشعار 56
ترچھی نظروں سے نہ دیکھو عاشق دلگیر کو
کیسے تیر انداز ہو سیدھا تو کر لو تیر کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آپ ہی اپنے ذرا جور و ستم کو دیکھیں
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دل میں اک درد اٹھا آنکھوں میں آنسو بھر آئے
بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانئے کیا یاد آیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باقی رہے نہ فرق زمین آسمان میں
اپنا قدم اٹھا لیں اگر درمیاں سے ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بات بھی آپ کے آگے نہ زباں سے نکلی
لیجئے آئے تھے ہم سوچ کے کیا کیا دل میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے