تنویر سامانی
غزل 7
اشعار 6
گھروں میں قید ہیں بستی کے شرفا
سڑک پر ہیں فسادی اور غنڈے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کیوں نہ تنویرؔ پھر اظہار کی جرأت کیجے
خامشی بھی تو یہاں باعث رسوائی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اپنے کاندھے پہ لیے پھرتی ہے احساس کا بوجھ
زندگی کیا کسی مقتل کی تمنائی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فرضی قصوں جھوٹی باتوں سے اکثر
سچائی کے قد کو ناپا کرتا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اپنی صورت بھی کب اپنی لگتی ہے
آئینوں میں خود کو دیکھا کرتا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے