شہرت بخاری
غزل 34
اشعار 8
ہم سفر ہو تو کوئی اپنا سا
چاند کے ساتھ چلو گے کب تک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو
سکون یاد میں تیری نہ بھولنے میں قرار
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہاں اے غم عشق مجھ کو پہچان
دل بن کے دھڑک رہا ہوں کب سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ ایسا دھواں ہے کہ گھٹی جاتی ہیں سانسیں
اس رات کے بعد آؤ گے شاید نہ کبھی یاد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر سمت فلک بوس پہاڑوں کی قطاریں
خسروؔ ہے نہ شیریںؔ ہے نہ تیشہ ہے نہ فرہاد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 10
تصویری شاعری 3
بت بنے راہ تکو_گے کب تک آس کی آنچ سہو_گے کب تک سر اٹھا کر کبھی دیکھو تو سہی دل کی دنیا میں بسو_گے کب تک جس نے اپنی بھی خبر لی نہ کبھی تم اسے یاد کرو_گے کب تک ہم_سفر ہو تو کوئی اپنا_سا چاند کے ساتھ چلو_گے کب تک کوئی پتا ہے نہ بوٹا ہے نہ گل دشت کو باغ کہوگے کب تک ہر طرف آگ برستی ہے یہاں کس توقع پہ رہوگے کب تک آندھیاں تیز ہوئی جاتی ہیں گھر بلاتا ہے چلو_گے کب تک کوئی جا کر نہیں آتا شہرتؔ صورت_شمع گھلو_گے کب تک