شاذ تمکنت
غزل 68
نظم 15
اشعار 11
مرا ضمیر بہت ہے مجھے سزا کے لیے
تو دوست ہے تو نصیحت نہ کر خدا کے لیے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی ہم سے ترے ناز اٹھائے نہ گئے
سانس لینے کی فقط رسم ادا کرتے تھے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی زیادہ کبھی کم رہا ہے آنکھوں میں
لہو کا سلسلہ پیہم رہا ہے آنکھوں میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ان سے ملتے تھے تو سب کہتے تھے کیوں ملتے ہو
اب یہی لوگ نہ ملنے کا سبب پوچھتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس کا ہونا بھی بھری بزم میں ہے وجہ سکوں
کچھ نہ بولے بھی تو وہ میرا طرف دار لگے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کتاب 17
تصویری شاعری 3
ویڈیو 4
This video is playing from YouTube
