شوکت پردیسی
غزل 16
نظم 16
اشعار 34
اس کی ہنسی تم کیا سمجھو
وہ جو پہروں رویا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ان کی نگاہ ناز کی گردش کے ساتھ ساتھ
محسوس یہ ہوا کہ زمانہ بدل گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اے انقلاب نو تری رفتار دیکھ کر
خود ہم بھی سوچتے ہیں کہ اب تک کہاں رہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شریک درد نہیں جب کوئی تو اے شوکتؔ
خود اپنی ذات کی بے چارگی غنیمت ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اگر تم مل بھی جاتے تو نہ ہوتا ختم افسانہ
پھر اس کے بعد دل میں کیا خبر کیا آرزو ہوتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے