شکیل اعظمی
غزل 109
نظم 25
اشعار 24
ہار ہو جاتی ہے جب مان لیا جاتا ہے
جیت تب ہوتی ہے جب ٹھان لیا جاتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اپنی منزل پہ پہنچنا بھی کھڑے رہنا بھی
کتنا مشکل ہے بڑے ہو کے بڑے رہنا بھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خود کو اتنا بھی مت بچایا کر
بارشیں ہوں تو بھیگ جایا کر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں سو رہا ہوں ترے خواب دیکھنے کے لئے
یہ آرزو ہے کہ آنکھوں میں رات رہ جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جانے کیسا رشتہ ہے رہ گزر کا قدموں سے
تھک کے بیٹھ جاؤں تو راستہ بلاتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
قطعہ 1
کتاب 7
تصویری شاعری 1
چراغ ہوتے ہوئے تیرگی قبول کی ہے تمام عمر کی تعزیر ایک بھول کی ہے خیال آیا ہے اب راستہ بدل لیں_گے ابھی تلک تو بہت زندگی فضول کی ہے خدا کرے کہ یہ پودا زمیں کا ہو جائے کہ آرزو مرے آنگن کو ایک پھول کی ہے نہ جانے کون سا لمحہ مرے قرار کا ہے نہ جانے کون سی ساعت ترے حصول کی ہے نہ جانے کون سا چہرہ مری کتاب کا ہے نہ جانے کون سی صورت ترے نزول کی ہے جنہیں خیال ہو آنکھوں کا لوٹ جائیں وہ اب اس کے بعد حکومت سفر میں دھول کی ہے یہ شہرتیں ہمیں یوں_ہی نہیں ملی ہیں شکیلؔ غزل نے ہم سے بھی قیمت بہت وصول کی ہے
ویڈیو 7
