شفیق جونپوری
غزل 10
اشعار 5
عشق کی ابتدا تو جانتے ہیں
عشق کی انتہا نہیں معلوم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جلا وہ شمع کہ آندھی جسے بجھا نہ سکے
وہ نقش بن کہ زمانہ جسے مٹا نہ سکے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تجھے ہم دوپہر کی دھوپ میں دیکھیں گے اے غنچے
ابھی شبنم کے رونے پر ہنسی معلوم ہوتی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فریب روشنی میں آنے والو میں نہ کہتا تھا
کہ بجلی آشیانے کی نگہباں ہو نہیں سکتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آ گیا تھا ایک دن لب پر جفاؤں کا گلا
آج تک جب ان سے ملتے ہیں تو شرماتے ہیں ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے