ساجد سجنی لکھنوی
غزل 15
اشعار 2
طلاق دے تو رہے ہو عتاب و قہر کے ساتھ
مرا شباب بھی لوٹا دو میری مہر کے ساتھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مجھ کو تو عید میں بھی فراغت کہاں ملی
لڑتی رہی ہے ساس سویرے سے شام تک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے