صدا انبالوی
غزل 115
نظم 38
اشعار 37
بڑا گھاٹے کا سودا ہے صداؔ یہ سانس لینا بھی
بڑھے ہے عمر جیوں جیوں زندگی کم ہوتی جاتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چمن میں خشک سالی پر ہے خوش صیاد کہ اب خود
پرندے پیٹ کی خاطر اسیر دام ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ
دل نہیں ملتے بھی تو ہاتھ ملاتے جاؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے
تمام شہر میں چرچا ترے شباب کا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ڈھونڈ افلاک نئے اور زمینیں بھی نئی
ہو غزل کا تری ہر شعر نیا حرف بہ حرف
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 120
This video is playing from YouTube