Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sabir Dutt's Photo'

صابر دت

1938 - 2000 | ممبئی, انڈیا

ہریانہ کے نامور شاعر

ہریانہ کے نامور شاعر

صابر دت کے اشعار

مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ

ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے

لوگ کرتے ہیں خواب کی باتیں

ہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سے

خوابوں سے نہ جاؤ کہ ابھی رات بہت ہے

پہلو میں تم آؤ کہ ابھی رات بہت ہے

یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاوی

انسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں

زلف کی شام صبح چہرے کی

یہی موسم جناب دے دیجے

پھر لائی ہے برسات تری یاد کا موسم

گلشن میں نیا پھول کھلا دیکھ رہا ہوں

جی بھر کے تمہیں دیکھ لوں تسکین ہو کچھ تو

مت شمع بجھاؤ کہ ابھی رات بہت ہے

رخ ان کا کہیں اور نظر اور طرف ہے

کس سمت سے آتی ہے قضا دیکھ رہا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے