رضا ہمدانی
غزل 17
اشعار 8
اک بار جو ٹوٹے تو کبھی جڑ نہیں سکتا
آئینہ نہیں دل مگر آئینہ نما ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پاس آداب وفا تھا کہ شکستہ پائی
بے خودی میں بھی نہ ہم حد سے گزرنے پائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قربت تری کس کو راس آئی
آئینے میں عکس کانپتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گویا تھے تو کوئی بھی نہیں تھا
اب چپ ہیں تو شہر دیکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے