پریم بھنڈاری
غزل 18
اشعار 19
جانے کیوں لوگ مرا نام پڑھا کرتے ہیں
میں نے چہرے پہ ترے یوں تو لکھا کچھ بھی نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
چھپی ہے ان گنت چنگاریاں لفظوں کے دامن میں
ذرا پڑھنا غزل کی یہ کتاب آہستہ آہستہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شام ہوئی تو سورج سوچے
سارا دن بے کار جلے تھے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تیری چاہت کی ہے اتنی شدت
پا لیا تجھ کو تو مر جاؤں گا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں تو سب کچھ بھول چکا ہوں
تو بھولے تو بات برابر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے