پروین ام مشتاق
غزل 42
اشعار 39
آب دیدہ ہو کے وہ آپس میں کہنا الوداع
اس کی کم میری سوا آواز بھرائی ہوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زاہد سنبھل غرور خدا کو نہیں پسند
فرش زمیں پہ پاؤں دماغ آسمان پر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گر آپ پہلے رشتۂ الفت نہ توڑتے
مر مٹ کے ہم بھی خیر نبھاتے کسی طرح
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دیئے جائیں گے کب تک شیخ صاحب کفر کے فتوے
رہیں گی ان کے صندوقچہ میں دیں کی کنجیاں کب تک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مخلوق کو تمہاری محبت میں اے بتو
ایمان کا خیال نہ اسلام کا لحاظ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے