نور قریشی
اشعار 5
گو آبلے ہیں پاؤں میں پھر بھی اے رہروو
منزل کی جستجو ہے تو جاری رہے سفر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جو کتابوں میں مل نہیں سکتی
دوستو ایسی داستاں ہیں ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گاہے گاہے اگر خوشی ملتی
غم کا اتنا اثر نہیں ہوتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ذرا یہ بھی تو دیکھو ہنسنے والو
کہ میں کتنی بلندی سے گرا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پئے جاتا ہے انساں کا لہو تک
یہ عہد نو بہت پیاسا لگے ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے