منیر شکوہ آبادی
غزل 56
نظم 1
اشعار 117
آنکھیں خدا نے بخشی ہیں رونے کے واسطے
دو کشتیاں ملی ہیں ڈبونے کے واسطے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سرخی شفق کی زرد ہو گالوں کے سامنے
پانی بھرے گھٹا ترے بالوں کے سامنے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
استاد کے احسان کا کر شکر منیرؔ آج
کی اہل سخن نے تری تعریف بڑی بات
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جاتی ہے دور بات نکل کر زبان سے
پھرتا نہیں وہ تیر جو نکلا کمان سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سرسوں جو پھولی دیدۂ جام شراب میں
بنت العنب سے کرنے لگا شوخیاں بسنت
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے