منور خان غافل
غزل 17
اشعار 32
بعد مرنے کے مری قبر پہ آیا غافلؔ
یاد آئی مرے عیسیٰ کو دوا میرے بعد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جیتے جی قدر بشر کی نہیں ہوتی صاحب
یاد آئے گی تمہیں میری وفا میرے بعد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
لیلۃ القدر ہے ہر شب اسے ہر روز ہے عید
جس نے مے خانہ میں ماہ رمضاں دیکھا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ستانا قتل کرنا پھر جلانا
وہ بے تعلیم کیا کیا جانتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آ کے سجادہ نشیں قیس ہوا میرے بعد
نہ رہی دشت میں خالی مری جا میرے بعد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے