مبارک عظیم آبادی
غزل 35
اشعار 76
تیری بخشش کے بھروسے پہ خطائیں کی ہیں
تیری رحمت کے سہارے نے گنہ گار کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جو نگاہ ناز کا بسمل نہیں
دل نہیں وہ دل نہیں وہ دل نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھ کو معلوم ہے انجام محبت کیا ہے
ایک دن موت کی امید پہ جینا ہوگا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پھول کیا ڈالوگے تربت پر مری
خاک بھی تم سے نہ ڈالی جائے گی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
رہنے دے اپنی بندگی زاہد
بے محبت خدا نہیں ملتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے