محمد ناظر علی ناظر
اشعار 8
اسیران قفس پر ظلم تو صیاد کرتے ہیں
کہ ان کے پر کتر لیتے ہیں تب آزاد کرتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خدا کی شان کہ ہم کو اٹھا کے محفل سے
رقیب بیٹھے ہیں زانو ترا دبائے ہوئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کوچۂ یار میں جانے کی کبھی خو نہ گئی
ٹھوکریں کھا کے بھی سنبھلے نہ سنبھلنے والے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
امنگوں پر ہے اب ان کی جوانی
خوش آئے کیوں نہ اترانا کسی کا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہے یہ تاکید کہ ہم کو نہ ستائے کوئی
کیسے پھر ان کو کلیجے سے لگائے کوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے