Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

محمد ناظر علی ناظر

محمد ناظر علی ناظر

اشعار 8

اسیران قفس پر ظلم تو صیاد کرتے ہیں

کہ ان کے پر کتر لیتے ہیں تب آزاد کرتے ہیں

خدا کی شان کہ ہم کو اٹھا کے محفل سے

رقیب بیٹھے ہیں زانو ترا دبائے ہوئے

کوچۂ یار میں جانے کی کبھی خو نہ گئی

ٹھوکریں کھا کے بھی سنبھلے نہ سنبھلنے والے

امنگوں پر ہے اب ان کی جوانی

خوش آئے کیوں نہ اترانا کسی کا

ہے یہ تاکید کہ ہم کو نہ ستائے کوئی

کیسے پھر ان کو کلیجے سے لگائے کوئی

کتاب 2

 

Recitation

بولیے