محمد علی خاں رشکی
غزل 2
اشعار 4
یہ منصب بلند ملا جس کو مل گیا
ہر مدعی کے واسطے دار و رسن کہاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
درد دل کیا بیاں کروں رشکیؔ
اس کو کب اعتبار آتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
غصہ آتا ہے پیار آتا ہے
غیر کے گھر سے یار آتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ جو شرما گئے تو ان کی خطا
اپنے ذمہ ہمیں لئے ہی بنی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے