مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی
غزل 41
نظم 5
اشعار 60
اپنے مرکز کی طرف مائل پرواز تھا حسن
بھولتا ہی نہیں عالم تری انگڑائی کا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پیدا وہ بات کر کہ تجھے روئیں دوسرے
رونا خود اپنے حال پہ یہ زار زار کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زبان دل کی حقیقت کو کیا بیاں کرتی
کسی کا حال کسی سے کہا نہیں جاتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
خود چلے آؤ یا بلا بھیجو
رات اکیلے بسر نہیں ہوتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہجر کی رات کاٹنے والے
کیا کرے گا اگر سحر نہ ہوئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے