Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mirza Hadi Ruswa's Photo'

مرزا ہادی رسوا

1858 - 1931 | لکھنؤ, انڈیا

مرزا ہادی رسوا

غزل 3

 

اشعار 31

دلی چھٹی تھی پہلے اب لکھنؤ بھی چھوڑیں

دو شہر تھے یہ اپنے دونوں تباہ نکلے

ٹلنا تھا میرے پاس سے اے کاہلی تجھے

کمبخت تو تو آ کے یہیں ڈھیر ہو گئی

مرنے کے دن قریب ہیں شاید کہ اے حیات

تجھ سے طبیعت اپنی بہت سیر ہو گئی

ہنس کے کہتا ہے مصور سے وہ غارت گر ہوش

جیسی صورت ہے مری ویسی ہی تصویر بھی ہو

ہم کو بھی کیا کیا مزے کی داستانیں یاد تھیں

لیکن اب تمہید ذکر درد و ماتم ہو گئیں

کتاب 73

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے