مرزا جواں بخت جہاں دار
غزل 30
اشعار 8
آخر گل اپنی صرف در مے کدہ ہوئی
پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ترے عشق سے جب سے پالے پڑے ہیں
ہمیں اپنے جینے کے لالے پڑے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مجھ دل میں ہے جو بت کی پرستش کی آرزو
دیکھی نہیں وہ آج تلک برہمن کے بیچ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کی دل نے دلبران جہاں کی بہت تلاش
کوئی دل ربا ملا ہے نہ دل خواہ کیا کرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کہیں سو کس سے جہاں دارؔ اس کی نظروں میں
رقیب کام کے ٹھہرے اور ہم ہیں ناکارے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے