مرغوب علی
غزل 14
اشعار 11
بھیگی مٹی کی مہک پیاس بڑھا دیتی ہے
درد برسات کی بوندوں میں بسا کرتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مجھ کو برباد خود ہی ہونا تھا
تم پہ الزام بے سبب آئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
سب ممکن تھا پیار محبت ہنستے چہرے خواب نگر
لیکن ایک انا نے کتنے بھولے دن برباد کئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
حقیقی چہرہ کہیں پر ہمیں نہیں ملتا
سبھی نے چہرہ پہ ڈالے ہیں مصلحت کے نقاب
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بچھڑ کے تجھ سے عجب حال ہو گیا میرا
تمام شہر پرایا دکھائی دیتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے