میکش اکبرآبادی
غزل 26
نظم 17
اشعار 14
مرے فسوں نے دکھائی ہے تیرے رخ کی سحر
مرے جنوں نے بنائی ہے تیرے زلف کی شام
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پہنچ ہی جائے گا یہ ہاتھ تیری زلفوں تک
یوں ہی جنوں کا اگر سلسلہ دراز رہا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تری زلفوں کو کیا سلجھاؤں اے دوست
مری راہوں میں پیچ و خم بہت ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آپ کی میری کہانی ایک ہے
کہئے اب میں کیا سناؤں کیا سنوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ مسلک اپنا اپنا ہے یہ فطرت اپنی اپنی ہے
جلاؤ آشیاں تم ہم کریں گے آشیاں پیدا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے