لیاقت علی عاصم
غزل 27
اشعار 28
ہم نے تجھے دیکھا نہیں کیا عید منائیں
جس نے تجھے دیکھا ہو اسے عید مبارک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ذرا سا ساتھ دو غم کے سفر میں
ذرا سا مسکرا دو تھک گیا ہوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے مناؤ نہیں میرا مسئلہ سمجھو
خفا نہیں میں پریشان ہوں زمانے سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زمانوں بعد ملے ہیں تو کیسے منہ پھیروں
مرے لیے تو پرانی شراب ہیں مرے دوست
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شام کے سائے میں جیسے پیڑ کا سایا ملے
میرے مٹنے کا تماشا دیکھنے کی چیز تھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے