Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Laiq Aajiz's Photo'

لئیق عاجز

لئیق عاجز

غزل 12

اشعار 11

قلم اٹھاؤں کہ بچوں کی زندگی دیکھوں

پڑا ہوا ہے دوراہے پہ اب ہنر میرا

کھیتیاں چھالوں کی ہوتی تھیں لہو اگتے تھے

کتنا زرخیز تھا وہ در بدری کا موسم

دشمنوں کو دوست بھائی کو ستم گر کہہ دیا

لوگ کیوں برہم ہیں کیا شیشے کو پتھر کہہ دیا

اے مرے پاؤں کے چھالو مرے ہمراہ رہو

امتحاں سخت ہے تم چھوڑ کے جاتے کیوں ہو

وہ دھوپ تھی کہ زمیں جل کے راکھ ہو جاتی

برس کے اب کے بڑا کام کر گیا پانی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے