Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kumar Pashi's Photo'

کمار پاشی

1935 - 1992 | دلی, انڈیا

ممتاز جدید شاعر،رسالہ "سطور" کے مدیر

ممتاز جدید شاعر،رسالہ "سطور" کے مدیر

کمار پاشی

غزل 31

نظم 28

اشعار 13

کچھ غزلیں ان زلفوں پر ہیں کچھ غزلیں ان آنکھوں پر

جانے والے دوست کی اب اک یہی نشانی باقی ہے

اوڑھ لیا ہے میں نے لبادا شیشے کا

اب مجھ کو کسی پتھر سے ٹکرانے دو

تیری یاد کا ہر منظر پس منظر لکھتا رہتا ہوں

دل کو ورق بناتا ہوں اور شب بھر لکھتا رہتا ہوں

کوئی تو ڈھونڈ کے مجھ کو کہیں سے لے آئے

کہ خود کو دیکھا نہیں ہے بہت زمانوں سے

کبھی دکھا دے وہ منظر جو میں نے دیکھے نہیں

کبھی تو نیند میں اے خواب کے فرشتے آ

کتاب 47

آڈیو 22

اپنے گرد_و_پیش کا بھی کچھ پتا رکھ

ایک کہانی ختم ہوئی ہے ایک کہانی باقی ہے

تیری یاد کا ہر منظر پس_منظر لکھتا رہتا ہوں

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے