خورشید طلب

غزل 25

اشعار 21

کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سے

مگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے

روز دیوار میں چن دیتا ہوں میں اپنی انا

روز وہ توڑ کے دیوار نکل آتی ہے

  • شیئر کیجیے

ہمیں ہر وقت یہ احساس دامن گیر رہتا ہے

پڑے ہیں ڈھیر سارے کام اور مہلت ذرا سی ہے

مری مشکل مری مشکل نہیں ہے

وسیلہ تیری آسانی کا میں ہوں

خدا نے بخشا ہے کیا ظرف موم بتی کو

پگھلتے رہنا مگر ساری رات چپ رہنا

کتاب 2

 

آڈیو 11

بڑا عجیب تھا اس کا وداع ہونا بھی

پلٹ کے جانب_اہل_و_عیال دیکھتا ہوں

دھواں اڑاتے ہوئے دن کو رات کرتے ہوئے

Recitation

"بکارو" کے مزید شعرا

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے