کرامت علی کرامت
غزل 16
نظم 2
اشعار 22
کوئی زمین ہے تو کوئی آسمان ہے
ہر شخص اپنی ذات میں اک داستان ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہمیشہ آگ کے دریا میں عشق کیوں اترے
کبھی تو حسن کو غرق عذاب ہونا تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
منزل پہ بھی پہنچ کے میسر نہیں سکوں
مجبور اس قدر ہیں شعور سفر سے ہم
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں لفظ لفظ میں تجھ کو تلاش کرتا ہوں
سوال میں نہیں آتا نہ آ جواب میں آ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غم فراق کو سینے سے لگ کے سونے دو
شب طویل کی ہوگی سحر کبھی نہ کبھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے