جوشش عظیم آبادی
غزل 60
اشعار 45
چھپ چھپ کے دیکھتے ہو بہت اس کو ہر کہیں
ہوگا غضب جو پڑ گئی اس کی نظر کہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دھیان میں اس کے فنا ہو کر کوئی منہ دیکھ لے
دل وہ آئینہ نہیں جو ہر کوئی منہ دیکھ لے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
احوال دیکھ کر مری چشم پر آب کا
دریا سے آج ٹوٹ گیا دل حباب کا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس کے رخسار پر کہاں ہے زلف
شعلۂ حسن کا دھواں ہے زلف
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کس طرح تجھ سے ملاقات میسر ہووے
یہ دعا گو ترا نے زور نہ زر رکھتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے