جاوید صبا
غزل 13
نظم 1
اشعار 18
مجھے تنہائی کی عادت ہے میری بات چھوڑیں
یہ لیجے آپ کا گھر آ گیا ہے ہات چھوڑیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ جو ملاتے پھرتے ہو تم ہر کسی سے ہاتھ
ایسا نہ ہو کہ دھونا پڑے زندگی سے ہاتھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
گزر رہی تھی زندگی گزر رہی ہے زندگی
نشیب کے بغیر بھی فراز کے بغیر بھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ کہہ کے اس نے مجھے مخمصے میں ڈال دیا
ملاؤ ہاتھ اگر واقعی محبت ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس نے آوارہ مزاجی کو نیا موڑ دیا
پا بہ زنجیر کیا اور مجھے چھوڑ دیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 6
This video is playing from YouTube
