اقبال خاور
غزل 15
اشعار 18
بہت حیرت زدہ ہے آئنہ بھی
کہ چہرے پر کوئی چہرہ نہیں ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نیند مت ڈھونڈ میری آنکھوں میں
سلوٹیں دیکھ میرے بستر پر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اس کو مطلب کا جب ملا موسم
رنگ اس کے تھے دیکھنے والے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تو بھی دیکھے گا ذرا رنگ اتر لیں تیرے
ہم ہی رکھتے ہیں تجھے یاد کہ سب رکھتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ اس کے لمس کا جادو نہیں تو پھر کیا ہے
ہوا نے چوما ہے مجھ کو گلے ملی ہے شام
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے