ہوش جونپوری
غزل 18
نظم 7
اشعار 18
خدا بدل نہ سکا آدمی کو آج بھی ہوشؔ
اور اب تک آدمی نے سیکڑوں خدا بدلے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دیوار ان کے گھر کی مری دھوپ لے گئی
یہ بات بھولنے میں زمانہ لگا مجھے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کیا ستم کرتے ہیں مٹی کے کھلونے والے
رام کو رکھے ہوئے بیٹھے ہیں راون کے قریب
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مٹی میں کتنے پھول پڑے سوکھتے رہے
رنگین پتھروں سے بہلتا رہا ہوں میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
آدمی پہلے بھی ننگا تھا مگر جسم تلک
آج تو روح کو بھی ہم نے برہنہ پایا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے