حسن بریلوی
غزل 21
اشعار 19
جان اگر ہو جان تو کیوں کر نہ ہو تجھ پر نثار
دل اگر ہو دل تری صورت پہ شیدا کیوں نہ ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دل کو جاناں سے حسنؔ سمجھا بجھا کے لائے تھے
دل ہمیں سمجھا بجھا کر سوئے جاناں لے چلا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عشق میں بے تابیاں ہوتی ہیں لیکن اے حسنؔ
جس قدر بے چین تم ہو اس قدر کوئی نہ ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
او وصل میں منہ چھپانے والے
یہ بھی کوئی وقت ہے حیا کا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کس کے چہرے سے اٹھ گیا پردہ
جھلملائے چراغ محفل کے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے