حمیدہ شاہین
غزل 21
نظم 27
اشعار 8
کون بدن سے آگے دیکھے عورت کو
سب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہجر کی تلخی زہر بنی ہے میٹھی باتیں بھیجو نا
خود کو دیکھے عرصہ گزرا اپنی آنکھیں بھیجو نا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ترے گیتوں کا مطلب اور ہے کچھ
ہمارا دھن سراسر مختلف ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ستارہ ہے کوئی گل ہے کہ دل ہے
تری ٹھوکر میں پتھر مختلف ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گو ایک اذیت ہے ترا رنگ تغافل
یہ رنگ کسی اور پہ سجتا بھی نہیں خیر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے