حبیب احمد صدیقی
غزل 26
اشعار 35
میرے لئے جینے کا سہارا ہے ابھی تک
وہ عہد تمنا کہ تمہیں یاد نہ ہوگا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ بھلا کیسے بتائے کہ غم ہجر ہے کیا
جس کو آغوش محبت کبھی حاصل نہ ہوا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اظہار غم کیا تھا بہ امید التفات
کیا پوچھتے ہو کتنی ندامت ہے آج تک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مجھ کو احساس رنگ و بو نہ ہوا
یوں بھی اکثر بہار آئی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہزاروں تمناؤں کے خوں سے ہم نے
خریدی ہے اک تہمت پارسائی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے