Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Gulnar Aafreen's Photo'

گلنار آفرین

1942 | کراچی, پاکستان

گلنار آفرین

غزل 13

نظم 3

 

اشعار 20

سودا ہے ضمیروں کا ہر گام تجارت ہے

چپ ہوں تو قیامت ہے بولوں تو بغاوت ہے

کن شہیدوں کے لہو کے یہ فروزاں ہیں چراغ

روشنی سی جو ہے زنداں کے ہر اک روزن میں

ایک پرچھائیں تصور کی مرے ساتھ رہے

میں تجھے بھولوں مگر یاد مجھے تو آئے

سفر کا رنگ حسیں قربتوں کا حامل ہو

بہار بن کے کوئی اب تو ہم سفر آئے

گلنارؔ مصلحت کی زباں میں نہ بات کر

وہ زہر پی کے دیکھ جو سچائیوں میں ہے

کتاب 5

 

"کراچی" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے