فاضل جمیلی
غزل 20
نظم 2
اشعار 19
پرانے یار بھی آپس میں اب نہیں ملتے
نہ جانے کون کہاں دل لگا کے بیٹھ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی ہو تو کئی کام نکل آتے ہیں
یاد آؤں گا کبھی میں بھی ضرورت میں اسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے لیے نہ رک سکے تو کیا ہوا
جہاں کہیں ٹھہر گئے ہو خوش رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سب اپنے اپنے دیوں کے اسیر پائے گئے
میں چاند بن کے کئی آنگنوں میں اترا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے وجود کو پرچھائیوں نے توڑ دیا
میں اک حصار تھا تنہائیوں نے توڑ دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 7
This video is playing from YouTube