فنا نظامی کانپوری
غزل 26
اشعار 37
ترے وعدوں پہ کہاں تک مرا دل فریب کھائے
کوئی ایسا کر بہانہ مری آس ٹوٹ جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اک تجھ کو دیکھنے کے لیے بزم میں مجھے
اوروں کی سمت مصلحتاً دیکھنا پڑا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے
یاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی پابند محبت ہی بتا سکتا ہے
ایک دیوانے کا زنجیر سے رشتہ کیا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ درد کی شدت ہے کچھ پاس محبت ہے
ہم آہ تو کرتے ہیں فریاد نہیں کرتے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تصویری شاعری 7
غم ہر اک آنکھ کو چھلکائے ضروری تو نہیں ابر اٹھے اور برس جائے ضروری تو نہیں برق صیاد کے گھر پر بھی تو گر سکتی ہے آشیانوں پہ ہی لہرائے ضروری تو نہیں راہبر راہ مسافر کو دکھا دیتا ہے وہی منزل پہ پہنچ جائے ضروری تو نہیں نوک_ہر_خار خطرناک تو ہوتی ہے مگر سب کے دامن سے الجھ جائے ضروری تو نہیں غنچے مرجھاتے ہیں اور شاخ سے گر جاتے ہیں ہر کلی پھول ہی بن جائے ضروری تو نہیں
ویڈیو 22
This video is playing from YouTube
