فہمی بدایونی
غزل 111
اشعار 36
پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا
کتنا آسان تھا علاج مرا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کاش وہ راستے میں مل جائے
مجھ کو منہ پھیر کر گزرنا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خوں پلا کر جو شیر پالا تھا
اس نے سرکس میں نوکری کر لی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
پریشاں ہے وہ جھوٹا عشق کر کے
وفا کرنے کی نوبت آ گئی ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
میں نے اس کی طرف سے خط لکھا
اور اپنے پتے پہ بھیج دیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے