برق دہلوی
غزل 5
نظم 4
اشعار 5
دن رات پڑا رہتا ہوں دروازے پہ اپنے
اس غم میں کہ کوئی کبھی آتا تھا ادھر سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شب فرقت نظر آتے نہیں آثار سحر
اتنی ظلمت ہے رخ شمع پہ بھی نور نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سر بکف ہند کے جاں باز وطن لڑتے ہیں
تیغ نو لے صف دشمن میں گھسے پڑتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
رہے گا کس کا حصہ بیشتر میرے مٹانے میں
یہ باہم فیصلہ پہلے زمین و آسماں کر لیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تیرے دیدار سے میں آنکھ اٹھاؤں کیونکر
زلف سے پائے نظر حلقۂ زنجیر میں ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے