اصغر ویلوری
غزل 7
اشعار 13
ترے محل میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں
یہ میرا گھر ہے یہاں دل کے داغ جلتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شکار اپنی انا کا ہے آج کا انساں
جسے بھی دیکھیے تنہا دکھائی دیتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
لوگ اچھوں کو بھی کس دل سے برا کہتے ہیں
ہم کو کہنے میں بروں کو بھی برا لگتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دنیا سے ختم ہو گیا انسان کا وجود
رہنا پڑا ہے ہم کو درندوں کے درمیاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
روشنی جب سے مجھے چھوڑ گئی
شمع روتی ہے سرہانے میرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے