آرزو لکھنوی
غزل 64
نظم 1
اشعار 93
پوچھا جو ان سے چاند نکلتا ہے کس طرح
زلفوں کو رخ پہ ڈال کے جھٹکا دیا کہ یوں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نگاہیں اس قدر قاتل کہ اف اف
ادائیں اس قدر پیاری کہ توبہ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی
جھوم کے آئی گھٹا ٹوٹ کے برسا پانی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وفا تم سے کریں گے دکھ سہیں گے ناز اٹھائیں گے
جسے آتا ہے دل دینا اسے ہر کام آتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بری سرشت نہ بدلی جگہ بدلنے سے
چمن میں آ کے بھی کانٹا گلاب ہو نہ سکا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
رباعی 5
نعت 1
کتاب 45
تصویری شاعری 4
ویڈیو 10
This video is playing from YouTube
