Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

امانت لکھنوی

1815 - 1858 | لکھنؤ, انڈیا

اپنے ناٹک ’اندرسبھا‘ کے لیے مشہور، اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے ہم عصر

اپنے ناٹک ’اندرسبھا‘ کے لیے مشہور، اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے ہم عصر

امانت لکھنوی

غزل 13

اشعار 15

کس طرح امانتؔ نہ رہوں غم سے میں دلگیر

آنکھوں میں پھرا کرتی ہے استاد کی صورت

بوسہ آنکھوں کا جو مانگا تو وہ ہنس کر بولے

دیکھ لو دور سے کھانے کے یہ بادام نہیں

جی چاہتا ہے صانع قدرت پہ ہوں نثار

بت کو بٹھا کے سامنے یاد خدا کروں

گالی کے سوا ہاتھ بھی چلتا ہے اب ان کا

ہر روز نئی ہوتی ہے بیداد کی صورت

گھر مرے شب کو جو وہ رشک قمر آ نکلا

ہو گئے پرتو رخ سے در و دیوار سفید

کتاب 26

آڈیو 10

آغوش میں جو جلوہ_گر اک نازنیں ہوا

الجھا دل_ستم_زدہ زلف_بتاں سے آج

بانی_جور_و_جفا ہیں ستم_ایجاد ہیں سب

Recitation

00:00/00:00

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

00:00/00:00

بولیے