علی ظہیر رضوی لکھنوی
غزل 5
نظم 7
اشعار 7
نفرت سے محبت کو سہارے بھی ملے ہیں
طوفان کے دامن میں کنارے بھی ملے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہماری زندگی کیا ہے محبت ہی محبت ہے
تمہارا بھی یہی دستور بن جائے تو اچھا ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ذرا پردہ ہٹا دو سامنے سے بجلیاں چمکیں
مرا دل جلوہ گاہ طور بن جائے تو اچھا ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
وہ تو تھا آدمی کی طرح ظہیرؔ
اس کا چہرہ فرشتوں جیسا تھا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
راز غم الفت کو یہ دنیا نہ سمجھ لے
آنسو مرے دامن میں تمہارے بھی ملے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے