اختر سعید خان
غزل 36
اشعار 28
کسی کے تم ہو کسی کا خدا ہے دنیا میں
مرے نصیب میں تم بھی نہیں خدا بھی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تو کہانی ہی کے پردے میں بھلی لگتی ہے
زندگی تیری حقیقت نہیں دیکھی جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں سفر میں ہوں مگر سمت سفر کوئی نہیں
کیا میں خود اپنا ہی نقش کف پا ہوں کیا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بند کر دے کوئی ماضی کا دریچہ مجھ پر
اب اس آئینے میں صورت نہیں دیکھی جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر موج گلے لگ کے یہ کہتی ہے ٹھہر جاؤ
دریا کا اشارہ ہے کہ ہم پار اتر جائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے