Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar Saeed Khan's Photo'

اختر سعید خان

1923 - 2006 | بھوپال, انڈیا

ترقی پسند ادبی نظرے کے شاعر، انجمن ترقی پسند مصنفین کے سکریٹری بھی رہے

ترقی پسند ادبی نظرے کے شاعر، انجمن ترقی پسند مصنفین کے سکریٹری بھی رہے

اختر سعید خان

غزل 36

اشعار 28

کسی کے تم ہو کسی کا خدا ہے دنیا میں

مرے نصیب میں تم بھی نہیں خدا بھی نہیں

تو کہانی ہی کے پردے میں بھلی لگتی ہے

زندگی تیری حقیقت نہیں دیکھی جاتی

میں سفر میں ہوں مگر سمت سفر کوئی نہیں

کیا میں خود اپنا ہی نقش کف پا ہوں کیا ہوں

بند کر دے کوئی ماضی کا دریچہ مجھ پر

اب اس آئینے میں صورت نہیں دیکھی جاتی

ہر موج گلے لگ کے یہ کہتی ہے ٹھہر جاؤ

دریا کا اشارہ ہے کہ ہم پار اتر جائیں

کتاب 9

 

آڈیو 11

آج بھی دشت_بلا میں نہر پر پہرا رہا

دل کی راہیں ڈھونڈنے جب ہم چلے

دل_شوریدہ کی وحشت نہیں دیکھی جاتی

Recitation

"بھوپال" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے