Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar Nazmi's Photo'

اختر نظمی

1930 - 1997 | گوالیار, انڈیا

اختر نظمی

غزل 9

اشعار 4

وہ زہر دیتا تو سب کی نگہ میں آ جاتا

سو یہ کیا کہ مجھے وقت پہ دوائیں نہ دیں

اب نہیں لوٹ کے آنے والا

گھر کھلا چھوڑ کے جانے والا

مری طرف سے تو ٹوٹا نہیں کوئی رشتہ

کسی نے توڑ دیا اعتبار ٹوٹ گیا

ناؤ کاغذ کی چھوڑ دی میں نے

اب سمندر کی ذمہ داری ہے

دوہا 9

بھاری بوجھ پہاڑ سا کچھ ہلکا ہو جائے

جب میری چنتا بڑھے ماں سپنے میں آئے

عادت سے لاچار ہے عادت نئی عجیب

جس دن کھایا پیٹ بھر سویا نہیں غریب

چھیڑ چھاڑ کرتا رہا مجھ سے بہت نصیب

میں جیتا ترکیب سے ہارا وہی غریب

لوٹا گیہوں بیچ کر اپنے گاؤں کسان

بٹیا گڑیا سی لگی پتنی لگی جوان

کھول دیے کچھ سوچ کر سب پنجروں کے دوار

اب کوئی پنچھی نہیں اڑنے کو تیار

کتاب 4

 

"گوالیار" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے