افضل خان
غزل 14
اشعار 35
تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں
ہم بھی سادہ ہیں اسی چال میں آ جاتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بچھڑنے کا ارادہ ہے تو مجھ سے مشورہ کر لو
محبت میں کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب جو پتھر ہے آدمی تھا کبھی
اس کو کہتے ہیں انتظار میاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شکست زندگی ویسے بھی موت ہی ہے نا
تو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
دیر سے آنے پر وو خفا تھا آخر مان گیا
آج میں اپنے باپ سے ملنے قبرستان گیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے