عبدالرحمان احسان دہلوی
غزل 42
اشعار 47
اپنی نا فہمی سے میں اور نہ کچھ کر بیٹھوں
اس طرح سے تمہیں جائز نہیں اعجاز سے رمز
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پلکوں سے گرے ہے اشک ٹپ ٹپ
پٹ سے وہ لگا ہوا کھڑا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
جاں کنی پیشہ ہو جس کا وہ لہک ہے تیرا
تجھ پہ شیریں ہے نہ خسروؔ کا نہ فرہاد کا حق
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
چشم مست اس کی یاد آنے لگی
پھر زباں میری لڑکھڑانے لگی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مے کدہ میں عشق کے کچھ سرسری جانا نہیں
کاسۂ سر کو یہاں گردش ہے پیمانے کی طرح
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے