عباس رضوی
غزل 10
اشعار 10
ایک ناتواں رشتہ اس سے اب بھی باقی ہے
جس طرح دعاؤں کا اور اثر کا رشتہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بہت عزیز تھی یہ زندگی مگر ہم لوگ
کبھی کبھی تو کسی آرزو میں مر بھی گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خوف ایسا ہے کہ دنیا کے ستائے ہوئے لوگ
کبھی منبر کبھی محراب سے ڈر جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وحشت کے اس نگر میں وہ قوس قزح سے لوگ
جانے کہاں سے آئے تھے جانے کدھر گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا کروں خلعت و دستار کی خواہش کہ مجھے
زیست کرنے کا سلیقہ بھی زیاں سے آیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے